loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 10:28

زور مٹی کی جسارت میں روانی بھر تھا

غزل

زور مٹی کی جسارت میں روانی بھر تھا
عمر کا قصہ فقط ایک کہانی بھر تھا

یاد کرتے ہیں مگر درد سے عاری رہ کر
عشق جیسے کہ ہمیں صرف نشانی بھر تھا

شعریات اب کے زمانے کے مطابق تھے نئے
شعر پہلے سا وہی لفظ و معانی بھر تھا

ہم نے ہجرت کے عذابوں کو سہا اور اک دن
ہم پہ ہجرت کا اثر نقل مکانی بھر تھا

اشک آنکھوں کے لئے نم کی ضرورت بھر تھے
زخم جینے کے لئے یاد دہانی بھر تھا

آکاش عرش

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم