loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 06:57

سارے پتھر اور آئینے ایک سے لگتے ہیں

سارے پتھر اور آئینے ایک سے لگتے ہیں
ایک سی حالت رکھنے والے ایک سے لگتے ہیں

یوں لگتا ہے جیسے پھر کچھ ہونے والا ہے
کچھ ہونے سے پہلے لمحے ایک سے لگتے ہیں

پہلے کوئی راہ زیادہ لمبی لگتی تھی
اب تو گھر کے سب ہی رستے ایک سے لگتے ہیں

کیسے پہچانوں میں ان میں کون سے ہیں مرے لوگ
رات کی آندھی میں سب چہرے ایک سے لگتے ہیں

کسی کسی کو پیاس بجھانے کا گن آتا ہے
ورنہ یہ مٹی کے کوزے ایک سے لگتے ہیں

اپنی کوکھ کی گرمی میں ہوں یا اس سے کچھ دور
ماں کو اپنے سارے بچے ایک سے لگتے ہیں

شاہدہ حسن

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم