loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 19:04

ساز آہستہ ذرا گردش جام آہستہ

غزل

ساز آہستہ ذرا گردش جام آہستہ
جانے کیا آئے نگاہوں کا پیام آہستہ

چاند اترا کہ اتر آئے ستارے دل میں
خواب میں ہونٹوں پہ آیا ترا نام آہستہ

کوئے جاناں میں قدم پڑتے ہیں ہلکے ہلکے
آشیانے کی طرف طائر بام آہستہ

ان کے پہلو کے مہکتے ہوئے شاداں جھونکے
یوں چلے جیسے شرابی کا خرام آہستہ

اور بھی بیٹھے ہیں اے دل ذرا آہستہ دھڑک
بزم ہے پہلو بہ پہلو ہے کلام آہستہ

یہ تمنا ہے کہ اڑتی ہوئی منزل کا غبار
صبح کے پردے میں یاد آ گئی شام آہستہ

مخدوم محی الدین

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم