سب جذبے و افعال ہیں املاکِ محبت
یہ زہرِ جدائی بھی ہے تریاقِ محبت
یہ معجزے ہوتے ہیں سرِ چاکِ محبت
کمزور سے اجسام میں بےباکِ محبت
راس آتے نہیں دکھتی ہیں شہرت کی فضائیں
گمنام ہی اچھے تھے ، تہہِ خاکِ محبت
کچھ ننگ ہیں جو باعثِ تعزیر بنیں گے
کافی نہ رہی گر اِنھیں پوشاکِ محبت
پھر عقل سے بھی کام لیا دل کے برابر
اور زیرِ قدم لائے ہیں افلاکِ محبت
نوشین فاطمہ