loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:09

سحر نے اندھی گلی کی طرف نہیں دیکھا

سحر نے اندھی گلی کی طرف نہیں دیکھا
جسے طلب تھی اُسی کی طرف نہیں دیکھا

سبھی کو دُکھ تھا سمندر کی بیقراری کا
کسی نے مُڑ کے ندی کی طرف نہیں دیکھا

جو آئینے سے ملا آئینے پہ جھنجھلایا
کسی نے اپنی کمی کی طرف نہیں دیکھا

سفر کے بیچ یہ کیسا بدل گیا موسم
کہ پھر کسی نے کسی کی طرف نہیں دیکھا

تمام عمر گزاری خیال میں جس کے
تمام عمر اُسی کی طرف نہیں دیکھا​

منظر بھوپالی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم