loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:55

سرد موسم میں ہَوا تو نہیں مانگی جاتی

سرد موسم میں ہَوا تو نہیں مانگی جاتی
چھت ٹپکنے پہ گھٹا تو نہیں مانگی جاتی

تُو کسی اور کے کالر میں سجا پھول ہے دوست
تجھ کو پانے کی دعا تو نہیں مانگی جاتی

جس کی عریانی چھپائی ہو اندھیری شب نے
کیا کرے وہ کہ ضیا تو نہیں مانگی جاتی

اس محبت میں تجارت نہیں ہوتی مجھ سے
دل کے بدلے میں وفا تو نہیں مانگی جاتی

ان کو پُرکھوں کی روایت پہ ہے کاٹا جاتا
بےزبانوں سے رضا تو نہیں مانگی جاتی

جب سے منسوب ہوا ہے تُو کسی اور کے ساتھ
تیرے ہاتھوں کى حنا تو نہیں مانگی جاتی

ایک وہ شخص مقدر میں نہیں تھا ارشد
رب سے کچھ اور عطا تو نہیں مانگی جاتی

ارشد محمود ارشد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم