loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 11:59

سر بھی بھاری ہے دل بھی بھاری ہے

غزل

سر بھی بھاری ہے دل بھی بھاری ہے
بے قراری سی بے قراری ہے

آسماں پر ستارے ہیں روشن
کیسی قدرت کی دست کاری ہے

پیاس نے آج کر دیا ثابت
ذائقہ آنسوؤں کا کھاری ہے

آپ جس کو نہ سن سکے اب تک
بس وہی داستاں ہماری ہے

رات کے بعد صبح کا آنا
سلسلہ یہ ازل سے جاری ہے

آج کل کے شریف زادوں میں
صاف گوئی نہ انکساری ہے

آپ ہندی زباں پہ شیدا ہیں
ہم کو اردو زبان پیاری ہے

بھیس بدلے ہوئے نہ ہو گوہرؔ
آپ کے در پہ جو بھکاری ہے

گلدیپ گوہر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم