loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 15:24

سر پھرے لمحے رسیلے ہو گئے

سر پھرے لمحے رسیلے ہو گئے
جاگتی آنکھوں میں سپنے بو گئے


دھوپ کو ملتا کہاں میرا پتہ
شہر کی سڑکوں پہ سائے کھو گئے


گمشدہ جذبات ہجرِ یار کے
تتلیوں کا لمس پا کےسو گئے


ختم سورج کا تماشا کب ہوا
کون سے بادل دریچے دھو گئے


جگنوئوں کی روشنی کو کیا ہوا
ہنستے گاتے پیڑ کیسے سو گئے


وقت کی رفتار اُس دم رک گئی
یار کی بانہوں میں جب ہم کھو گئے


جل اٹھا عابد ہوا کے شہر میں
ذات کے بازار روشن ہو گئے

حنیف عابد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم