loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 19:01

سفر میں زندگی کے ہم انہیں رہبر سمجھتے ہیں

غزل

سفر میں زندگی کے ہم انہیں رہبر سمجھتے ہیں
جو سنگ راہ کو پھولوں ہی کا بستر سمجھتے ہیں

بشر نے ہی نہیں سمجھے رموز گردش پیہم
رموز گردش پیہم مہ و اختر سمجھتے ہیں

الٰہی راز ہستی ایک ایسا راز ہے جس کو
نہ دیوانے سمجھتے ہیں نہ دانشور سمجھتے ہیں

خیالوں سے ہی سچائی کا اندازہ نہیں ہوتا
کہ منظر دیکھنے والے ہی پس منظر سمجھتے ہیں

حقیقت کو سمجھنے میں خودی کا زعم حائل ہے
حقیقت ہم متاع بے خودی پا کر سمجھتے ہیں

بشر نے جنگ کا میداں بنایا ہے انہیں ورنہ
پرندے مندر و مسجد کو اپنا گھر سمجھتے ہیں

جنون عشق کے ماروں کی خوبی ہے یہی گوہرؔ
وہ ہر بیداد گر کو اپنا چارہ گر سمجھتے ہیں

کلدیپ گوہر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم