سوا غیر کے تیرا چارہ نہ تھا
مرا بھی ترے بن گزارہ نہ تھا
ترا شوق تھا صرف شہرت تری
مری آبرو کو گوارہ نہ تھا
ذرا یاد ہو ہاتھ تھا ماتھا ترا
مگر تم سے مانگا سہارا نہ تھا
سفر پر تھے ہم ایک جیسے مگر
تجھے زندگی نے پکارا نہ تھا
میں مہ تاب تھا زندگی میں تری
مگر آنکھ کا تیری تارا نہ تھا
ماہتاب دستی