loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 15:12

سوچتے رہنے سے کیا قسمت کا لکھا جائے گا

سوچتے رہنے سے کیا قسمت کا لکھا جائے گا
جو بھی ہونا تھا ہوا جو ہوگا دیکھا جائے گا

شہر کی سرحد تلک پہنچا کے سب رخصت ہوئے
اب یہاں سے بس مرے ہمراہ صحرا جائے گا

اب کوئی دیوار اس کے سامنے رکتی نہیں
سیل گریہ اب مرے روکے نہ روکا جائے گا

کیا مری آنکھوں سے دنیا خود کو دیکھے گی کبھی
کیا کبھی میری طرح اک روز سوچا جائے گا

جان کی بازی لگا دینی ہے فرخؔ اب کی بار
تب کہیں جا کر یہ آئے دن کا جھگڑا جائے گا

فرخ جعفری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم