loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 04:30

سکوت شب سے اک نغمہ سنا ہے

غزل

سکوت شب سے اک نغمہ سنا ہے
وہی کانوں میں اب تک گونجتا ہے

غنیمت ہے کہ اپنے غمزدوں کو
وہ حسن خود نگر پہچانتا ہے

جسے کھو کر بہت مغموم ہوں میں
سنا ہے اس کا غم مجھ سے سوا ہے

کچھ ایسے غم بھی ہیں جن سے ابھی تک
دل غم آشنا نا آشنا ہے

بہت چھوٹے ہیں مجھ سے میرے دشمن
جو میرا دوست ہے مجھ سے بڑا ہے

مجھے ہر آن کچھ بننا پڑے گا
مری ہر سانس میری ابتدا ہے

اطہر نفیس

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم