loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 22:19

سہارا ڈھونڈے کوئی ہاتھ میں چھڑی رکھے

Sahara dhoonday koi Hath main chari Rakhy

غزل

سہارا ڈھونڈے کوئی ہاتھ میں چھڑی رکھے
ضعیف شخص پہ لازم ہے زندگی رکھے

ہماری آہوں سے اکتا گیا ہے کمرہ بھی
ہمارے تکیوں میں بھر کر کوئی ہنسی رکھے

حسین شخص ہے درکار بے وفا بھی ہو
ہماری آنکھ میں تھوڑی سی جو نمی رکھے

یہ دشت بدلے گا صحرا میں دیکھنا اک دن
جو جان بوجھ کے منظر میں خستگی رکھے

عدو کو چاہیے اب کھیل ہوش سے کھیلے
بچائے خود کو یہ بچنا بھی آخری رکھے

وہ ہاتھ کتنا کسی کو عزیز ہو صابر
ضرورتوں کی جگہ پر جو بے بسی رکھے

صابر چودھری

Sabir Choudhry

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم