سینے میں دکھن ناک میں طوفان سا کیوں ہے
نزلےسےہراک شخص پریشان سا کیوں ہے
چھترول کی یہ کون سی منزل ہے پلسیو
آئینہ ہمیں دیکھ کے حیران سا کیوں ہے
چھیناہےجومجھ سے وہ موبائل ہے کھلونا
ڈاکواسےاب دیکھ کے حیران سا کیوں ہے
تھا ساٹھ برس پہلے جوگھرکوہ مری سا
وہ آج مرے واسطے ملتان سا کیوں ہے
عاصی پہ ہی کیوں بھونکتا ہے باس ہمیشہ
حیوان بھی اس دور میں انسان سا کیوں ہے
مرزا عاصی اختر