Shair Mashairy Kay lyee Maan tu Gaya
غزل
شاعر مشاعرے کے لیے مان تو گیا
لیکن جنابِ میرا کا دیوان تو گیا
جس دن ہوا تھا نائن الیون کا واقعہ
گورے سمجھ رہے تھے مسلمان تو گیا
ای این ٹی کا ایک معالج ہے میرا دوست
اب ناک جانے والی ہے یہ کان تو گیا
دلی کے گیسٹ روم میں اس نے کہا اٹھو
نلکے میں جل نہیں ہے اب اشنان تو گیا
کیا پاٹ دار تم نے سنائی ہے اک غزل
مجھ کو یہ لگ رہا ہے مرا کان تو گیا
بیگم پی آئی اے سے کراچی چلی گئیں
اب ہم بھی جانے والے ہیں سامان تو گیا
خالد عرفان
Khalid Irfan