loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 15:17

شال چھوٹی ہی سہی رکھ لو بڑی ٹھیک نہیں

غزل

شال چھوٹی ہی سہی رکھ لو بڑی ٹھیک نہیں
تم پہ نکھرے گی بہت گھر میں پڑی ٹھیک نہیں

میں نے پوچھا ہے کہ چائے کے لیے وقت کوئی
ہنس کے بولی ہے اشارے سے گھڑی ٹھیک نہیں

اک تماشا ہے وہ میری ہے نہیں میری ہے
یہ جو کھڑکی میں ہے دوشیزہ کھڑی ٹھیک نہیں

اس محلے میں اگر سانپ ڈسے بہتر ہے
لوگ کہتے ہیں یہاں آنکھ لڑی ٹھیک نہیں

جب بھی مکتب میں مجھے مار پڑے وہ بولے
اب تو ریشم ہو یہ شیشم کی چھڑی ٹھیک نہیں

ایسی بارش ہو تو راہبؔ مجھے ڈر لگتا ہے
وہ بھی بارش میں یہ کہتی تھی جھڑی ٹھیک نہیں

عمران راہب

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم