شام جب مرے ساتھ کرتے ہیں
بولتے ہیں نا بات کرتے ہیں
بس یونہی دیکھتے ہی رہتے ہیں
آنکھوں آنکھوں میں رات کرتے ہیں
ان کے زیرِ اثر وہ پیادہ ہے
جس سے دنیا کو مات کرتے ہیں
ان کو دل جیتنا نہیں آتا
وہ تو تسخیر ذات کرتے ہیں
شام جب ڈوبنے کو ہوتی ہے
در و دیوار بات کرتے ہیں
تری دنیا سے جا رہے ہیں ہم
آؤ اب ہم وفات کرتے ہیں
جس نے چپکے سے لے لیا مرا دل
اس سے دو چار ہاتھ کرتے ہیں
آپ کو کچھ خبر نہیں شائق
لوگ جو میرے ساتھ کرتے ہیں
(سید شائق شہاب)