loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 19:07

شام دل کو بجھائے جاتی ہے

غزل

شام دل کو بجھائے جاتی ہے
تیری باتیں سنائے جاتی ہے

یہ اداسی بھی خوب صورت ہے
مجھ کو رنگیں بنائے جاتی ہے

رات کی آنکھ سے اسے دیکھو
کیسے منظر دکھائے جاتی ہے

ایک لمحے کی روشنی مجھ میں
ایک دنیا بسائے جاتی ہے

کتنی گمبھیر ہے یہ تاریکی
میرے اندر سمائے جاتی ہے

ہجر کی شب ہماری جانب کیوں
دیکھ کر مسکرائے جاتی ہے

زندگی بے وفا سہی لیکن
ساتھ پھر بھی نبھائے جاتی ہے

آپ تعبیر جانتے ہوں گے
چاندنی بوکھلائے جاتی ہے

کوئی خوشبو گریزاں ہے مجھ سے
کوئی آہٹ بلائے جاتی ہے

زندگی لاڈلی سی شہزادی
میرا آنچل اڑائے جاتی ہے

عاصمہ طاہر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم