loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:07

شاہوں کے مصاحب جیت گئے، طاقت کے حواری جیت گئے

شاہوں کے مصاحب جیت گئے، طاقت کے حواری جیت گئے
غربت کو شکست ِفاش ہوئی، دولت کے پجاری جیت گئے

ایامِ اسیری بیت گئے، حالات کے بندی خانے میں
سچائی یہاں مصلوب ہوئی ،جلسوں کے مداری جیت گئے

اس جنگل کے قانون کی بھی، بجھ پائی نہیں ہے پیاس کبھی
معصوم پرندے ہار گئے، بے رحم شکاری جیت گئے

دنیا کے تجارت خانے میں، ہر جنس گراں پامال ہوئی
ارباب ِہنر ناکام رہے، زر کے بیوپاری جیت گئے

انسانوں کی اس منڈی میں کب پیش نظر معیار رہا
جب لاکے ترازو میں رکھا,جو لوگ تھے بھاری جیت گئے

جو راہ وفا میں ان کو ہوئی،ہیں اہل جنوں اس مات پہ خوش
اور تم مغرور کہ یاروں سے، کرکے غداری جیت گئے

وہ لوگ خس و خاشاک ہوئے، پھولوں میں جو رکھنے والے تھے
زریاب مگر کچھ پتھر دل احساس سے عاری جیت گئے

ہاجرہ نور زریاب

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم