loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 13:24

شاید ابھی کمی سی مسیحائیوں میں ہے

شاید ابھی کمی سی مسیحائیوں میں ہے
جو درد ہے وہ روح کی گہرائیوں میں ہے

جس کو کبھی خیال کا پیکر نہ مل سکا
وہ عکس میرے ذہن کی رعنائیوں میں ہے

کل تک تو زندگی تھی تماشا بنی ہوئی
اور آج زندگی بھی تماشائیوں میں ہے

ہے کس لیے یہ وسعت دامان التفات
دل کا سکون تو انہی تنہائیوں میں ہے

یہ دشت آرزو ہے یہاں ایک ایک دل
تجھ کو خبر بھی ہے ترے سودائیوں میں ہے

تنہا نہیں ہے اے شب گریاں دئیے کی لو
یادوں کی ایک شام بھی پرچھائیوں میں ہے

گلنارؔ مصلحت کی زباں میں نہ بات کر
وہ زہر پی کے دیکھ جو سچائیوں میں ہے

گلنار آفرین

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم