loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 12:43

شبنمی جان کو جب شعلۂ لب کھینچتا ہے – Shabnami jaan ko jab shola lab khenchta hai

شبنمی جان کو جب شعلۂ لب کھینچتا ہے
کون ایسے میں یہ دیوار ِ ادب کھینچتا ہے

حجرۂ مہر و وفا میں یہ مرا دل درویش
عشق کے وِرد کا دَم ہجر کی شب کھینچتا ہے

لمس در لمس کئی روپ ابھر آتے ہیں
قیس، لیلیٰ کی وہ تصویر غضب کھینچتا ہے

رنگ در رنگ چمکتے ہیں تمنا کے خطوط
آنکھ سے حاشیے دھڑکن پہ عجب کھینچتا ہے

وہ جو اک عمر تری آنکھ کے منظر میں رہا
وہی چِلہ بھی ترے ہجر کا اب کھینچتا ہے

لے کے اُڑ جاتی ہے جو دشت نوردوں کو ہَوا
صحرا آوارہ مزاجی کے سبب کھینچتا ہے

بھیک میں وصل ولایت نہیں ملتی راجا
حسن کو اپنی طرف عشق کا ڈھب کھینچتا ہے

احمدرضاراجا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم