google.com, pub-1930885105786257, DIRECT, f08c47fec0942fa0
loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:41

شب بھر تصورات کا میلہ لگا رہا

غزل

شب بھر تصورات کا میلہ لگا رہا
سب سو گئے تو گھر میں مرے رتجگا رہا

کل ان لبوں پہ یوں مرا ذکر وفا رہا
وجدان جھومتا رہا وہ بولتا رہا

برسوں یہی مزاج سیاست بنا رہا
مجرم کی طرح شہر میں ہر بے خطا رہا

گھر سے نکل کے بند گلی میں پہنچ گئے
منزل ملی نہ گھر کا کوئی راستا رہا

میں چپ نہ رہ سکا لب تصویر کی طرح
میں آئنہ تھا آئنہ سچ بولتا رہا

عیاریٔ خرد کا فسوں کام کر گیا
اہل جنوں کی عقل پہ پردہ پڑا رہا

اللہ رے بے‌ شعوریٔ دانش کہ عمر بھر
وہ میرے ساتھ تھا میں اسے ڈھونڈھتا رہا

کوشش کے باوجود چھپائے نہ چھپ سکا
ہر قہقہے کے لہجہ میں غم بولتا رہا

میں ضبطؔ سنگ میل سمجھتا رہا جسے
وہ شخص میری راہ کا پتھر بنا رہا

ضبط انصاری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم