23/02/2025 18:08

شرح غم ہائے بے حساب ہوں میں

شرح غم ہائے بے حساب ہوں میں

لکھنے بیٹھوں تو اک کتاب ہوں میں

۔

میری بربادیوں پہ مت جاؤ

ان نگاہوں کا انتخاب ہوں میں

۔

خواب تھا یا شباب تھا میرا

دو سوالوں کا اک جواب ہوں میں

۔

مدرسہ میرا میری ذات میں ہے

خود معلم ہوں خود کتاب ہوں میں

۔

جی رہا ہوں اس آب و تاب کے ساتھ

کیسے آسودۂ شباب ہوں میں

ساقی امروہوی

مزید شاعری