loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:14

شمع کی نظروں میں سودائی ہے پروانہ ابھی

غزل

شمع کی نظروں میں سودائی ہے پروانہ ابھی
سوز و ساز عشق سے ہے حسن بیگانہ ابھی

آستان ناز سے دنیا ہے بیگانہ ابھی
کوئی کعبہ ڈھونڈتا ہے کوئی بت خانہ ابھی

کچھ بگولوں اور کچھ ذروں میں ہیں سرگوشیاں
دشت سے گزرا ہے شاید کوئی دیوانہ ابھی

اس نے جذب عشق کی تاثیر دیکھی ہی نہیں
اپنے جلووں پر ہے نازاں حسن جانانہ ابھی

کیا ہوئی تیری نگاہ مست کی سرمستیاں
ہوش میں بیٹھا ہوا ہے تیرا دیوانہ ابھی

تیرے ذوق دید میں رنگ کلیمانہ نہیں
ورنہ وہ خود چل کے آئے بے حجابانہ ابھی

عقل ناداں کے تصرف میں ہیں لاکھوں گلستاں
عشق کی قسمت میں اے صابرؔ ہے ویرانہ ابھی

صابر ابوہری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم