loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:17

شوق سے دل کو تہ تیغ نظر ہونے دو

غزل

شوق سے دل کو تہ تیغ نظر ہونے دو
جس طرف اس کی طبیعت ہے ادھر ہونے دو

دل کی کیا اصل ہے پتھر بھی پگھل جائیں گے
اے بتو تم مرے نالوں میں اثر ہونے دو

غیر تو رہتے ہیں دن رات تمہارے دل میں
کبھی اس گھر میں ہمارا بھی گزر ہونے دو

ناصحو ہم تو خریدیں گے متاع الفت
تم کو کیا فائدہ ہوتا ہے ضرر ہونے دو

ولولے اگلی محبت کے کہاں سے لائیں
اور پیدا کوئی دل اور جگر ہونے دو

چھیڑنے کو مرے دربان کہا کرتے ہیں
ٹھہرو جلدی نہ کرو ان کو خبر ہونے دو

کیوں مزا دیکھ لیا دل کی کشش کا تم نے
ہم نہ کہتے تھے محبت میں اثر ہونے دو

اے شب وصل و شب عیش جوانی ٹھہرو
میں بھی ہم راہ تمہارے ہوں سحر ہونے دو

رنج و راحت ہے بشر ہی کے لیے اے جوہرؔ
وہ بھی دن دیکھ لیے یوں بھی بسر ہونے دو

لالا مادھو رام جوہر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم