loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 12:38

شکستِ خاطرِ عاشق میں ہے رنگ ان کی محفل کا

شکستِ خاطرِ عاشق میں ہے رنگ ان کی محفل کا
اسی تصویر پر ہے آئینہ ٹوٹے ہوئے دل کا

تمہیں آنسو تو سمجھوں میں کہ منزل عشق کی آئی
چلا کرتا ہے خشکی سے پتہ دریا کے ساحل کا

نگاہیں تو بہت کچھ کر چکیں ملنے کی تدبیریں
مگر اب کام باقی رہ گیا ہے جذبۂ دل کا

ہر اک میں کچھ نہ کچھ نکلی برائی جب نظر ڈالی
حسینوں میں نہ ہاتھ آیا کوئی ان کے مقابل کا

نہ تھی ایسی تو ہیبت ناک صورت داد خواہوں کی
یہ آخر کیوں ذرا سا منہ نکل آیا ہے قاتل کا

خدا ہی جانتا ہے دیکھنے والوں نے کیا دیکھا
گیا جو ان کی محفل میں ہوا وہ ان کی محفل کا

ثبوتِ بے گناہی اور کیا درکار ہے افسرؔ
بتوں میں دامن چاہیے شمشیرِ قاتل کا

افسر صدیق امروہوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم