loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:28

شکوہ نصیب کا نہ کرے بار بار تو

غزل

شکوہ نصیب کا نہ کرے بار بار تو
مشکل حیات ہنس کے ہمیشہ گزار تو

کیوں فکر حال و ماضی کی کرتا ہے روز و شب
سب اس کو اختیار ہے بے اختیار تو

مایوس کیوں جفاؤں سے ہوتا ہے بے وجہ
سب کے گلے میں ڈال وفاؤں کے ہار تو

خوددار بن خودی کی طلب لے کے جی سدا
بے فکر اس پہ جان بھی کر دے نثار تو

وہ سر پرست ہے تو صباؔ تجھ کو ناز ہے
اپنا مقام جان لے خود کو سنوار تو

ببلس ھورہ صبا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم