loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 02:31

شہر کا شہر حریف‌ لب و رخسار ملا

شہر کا شہر حریف‌ لب و رخسار ملا

نام میرا ہی لکھا کیوں سر دیوار ملا

۔

سوچتے سوچتے دھندلا گئے یادوں کے نقوش

فکر کو میرے نہ اب تک لب اظہار ملا

۔

مشتہر کر دیا اتنا تری چاہت نے مجھے

نام گھر گھر میں مرا صورت اخبار ملا

۔

جس کی قربت کو ترستا تھا زمانہ کل تک

آج وہ شخص اکیلا سر بازار ملا

۔

میری سچائی کو اس وقت سراہا تو نے

سر پہ جب باندھ کے میں جھوٹ کی دستار ملا

۔

آنکھوں آنکھوں ہی میں لہرائیں بہاریں منظرؔ

اک شجر بھی نہ بھرے باغ میں پھل دار ملا

منظر ایوبی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم