loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:28

صحرا میں جو دیوانے سے باد صبا الجھی

صحرا میں جو دیوانے سے باد صبا الجھی
ہر موج گل تر سے وہ زلف دوتا الجھی

الزام نہیں تجھ پر اے بادیہ پیمائی
دیوانے کی قسمت سے صحرا کی ہوا الجھی

پابند‌ نزاکت تھی نیرنگئ گل چینی
سرخئ‌ گل تر سے ہاتھوں کی حنا الجھی

یا حسن کشش میں جاں اور آپ نے ڈالی ہے
یا شوخئ فطرت ہے در پردہ حیا الجھی

خاموش تجلی کی فطرت میں سمجھتا ہوں
کیوں خرمن دل سے ہی اے برق ادا الجھی

دل میں تری یادوں نے وہ بجلیاں چمکائیں
آنکھوں سے مری آ کر ساون کی گھٹا الجھی

ضامن مری الجھن کے الجھے ہوئے گیسو ہیں
بے وجہ مری جنبشؔ کب طبع رسا الجھی

جنبش خیر آبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم