loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 16:03

صحرا میں گھٹا کا منتظر ہوں

Sehra Main Ghatta Ka Muntazir hoon

غزل

صحرا میں گھٹا کا منتظر ہوں
پھر اس کی وفا کا منتظر ہوں

اک بار نہ جس نے مڑ کے دیکھا
اس جان صبا کا منتظر ہوں

بیٹھا ہوں درون‌‌ خانۂ غم
سیلاب بلا کا منتظر ہوں

جان آب بقا کھوج میں ہے
میں موج فنا کا منتظر ہوں

کھل جاؤں گا اپنے آپ سے میں
تحسین صبا کا منتظر ہوں

اس دور میں خواہش طرب ہے
مدفن میں ہوا کا منتظر ہوں

ماضی کی سزا بھگت رہا ہوں
فردا کی سزا کا منتظر ہوں

شاید کہ وہاں مفر ہو غم سے
تسخیر‌ خلا کا منتظر ہوں

ہاتھوں میں ہے میرے دامن شب
سورج کی صدا کا منتظر ہوں

برسوں سے کھڑا ہوں ہاتھ اٹھائے
تاثیر دعا کا منتظر ہوں

میرا تو خدا کبھی نہیں تھا
میں کس کے خدا کا منتظر ہوں

کہتے ہیں جسے نظرؔ مسافر
اس آبلہ پا کا منتظر ہوں

ظہور نظر

Zahoor Nazar

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم