24/02/2025 05:50

طے کیا اس طرح سفر تنہا

طے کیا اس طرح سفر تنہا
ایک ہم ایک رہ گزر تنہا

کون ہوتا رفیق تیرہ شبی
دل جلایا ہے تا سحر تنہا

خیریت پوچھنے کو آئی ہے
زندگی مجھ کو دیکھ کر تنہا

آفت جاں ہے وضع ہم سفری
وقت کی راہ سے گزر تنہا

دھڑکنوں کا بھی ہے عجب انداز
دل کی وادی ہے کس قدر تنہا

نہ ملا درد آشنا کوئی
کٹ گیا درد کا سفر تنہا

دشت میں اپنی ہی تجلی کے
جھلملایا کیا قمر تنہا

ساعتیں دیتی ہی رہیں آواز
زندگی چل پڑی کدھر تنہا

قتل گاہ وفا ملی خالی
حرمتؔ آئے ہمیں نظر تنہا

حرمت الاکرام

مزید شاعری