google.com, pub-1930885105786257, DIRECT, f08c47fec0942fa0
loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:35

ظالم یہ خموشی بے جا ہے اقرار نہیں انکار تو ہو

ظالم یہ خموشی بے جا ہے اقرار نہیں انکار تو ہو
اک آہ تو نکلے توڑ کے دل نغمے نہ سہی جھنکار تو ہو

ہر سانس میں صدہا نغمے ہیں ہر ذرے میں لاکھوں جلوے ہیں
جاں محوِ رموزِ ساز تو ہو دل جلوہ گہِ انوار تو ہو

شاخوں کی لچک ہر فصل میں ہے ساقی کی جھلک ہر رنگ میں ہے
ساغر کی کھنک ہر ظرف میں ہے مخمور تو ہو سرشار تو ہو

کیونکر نہ شبِ مہ روشن ہو کیوں صبح نہ دامن چاک کرے
کچھ وصف رموزِ حسن تو ہو کچھ شرحِ جمالِ یار تو ہو

سینے میں خطائیں مضطر ہیں انعام کا وہ اقرار کریں
منصور ہزاروں اب بھی ہیں اے جوشؔ صلے میں دار تو ہو

(حضرت جوش ملیح آبادی)

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم