loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:35

عرش تا فرش سیر کر دیکھا

غزل

عرش تا فرش سیر کر دیکھا
جلوہ گر تو ہوا جدھر دیکھا

چشم تحقیق سے جہاں ڈھونڈا
گبر ہوں تجھ سوا اگر دیکھا

قشریوں کی سمجھ پہ حیراں ہوں
دوسرا ہے کہاں کدھر دیکھا

تیر کے نام پر تڑپتا ہے
اس طرح کا کہیں جگر دیکھا

آبلہ آبلہ ہوئے سب عضو
نخل الفت نے یہ ثمر دیکھا

خبر اس کی کو کس سے پوچھوں میں
جس کو دیکھا سو بے خبر دیکھا

اپنے ہم چشم سے لگا کہنے
نالہ و آہ و شور و شر دیکھا

ٹک ایک انصاف سے اگر دیکھو
عشقؔ سا کوئی چشم تر دیکھا

خواجہ رکن الدین عشق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم