loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:32

عشق میں معرکے بلا کے رہے

Ishq Main Maarkay Bala kay Rahay

غزل

عشق میں معرکے بلا کے رہے
آخرش ہم شکست کھا کے رہے

یہ الگ بات ہے کہ ہارے ہم
حشر اک بار تو اٹھا کے رہے

سفر غم کی بات جب بھی چلی
تذکرے تیرے نقش پا کے رہے

جب بھی آئی کوئی خوشی کی گھڑی
دن غموں کے بھی یاد آ کے رہے

جس میں سارا ہی شہر دفن ہوا
فیصلے سب اٹل ہوا کے رہے

اپنی صورت بگڑ گئی لیکن
ہم انہیں آئینہ دکھا کے رہے

ہونٹ تک سی دیے تھے پھر بھی نظرؔ
ظلم کی داستاں سنا کے رہے

ظہور نظر

Zahoor Nazar

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم