Ishq ka Jo Gunah karty hain
غزل
عشق کا جو گناہ کرتے ہیں
زندگی خود تباہ کرتے ہیں
شب کی اپنی اذیتیں ہیں مگر
دن کو بھی ہم سیاہ کرتے ہیں
ان کا تیغِ ستم نہ رک جائے
اس لیے ضبطِ آہ کرتے ہیں
اٹھ رہا ہوں جہان سے تب وہ
میری جانب نگاہ کرتے ہیں
لوگ محفل میں کیسے ہیں حشام
آہ بن کے بھی واہ کرتے ہیں
حشام سید
Hasham Syed