عشق کو معجزہ نما پایا
دل کے حجرے میں دلربا پایا
دیکھکر چاند جب تجھے دیکھا
عکس اس کا ہی با خدا پایا
تیرگی ڈھل گئ اجالوں میں
حسن کا معجزہ جدا پایا
جسم تو سوختہ ہوا دلبر
وصل کی آنچ پر جلا پایا
مرحلے دید کے میسر تھے
عشق کو صبر آزما پایا
آنکھ میں جیسے آٸنہ ٹھہرا
جلوہء عشق جا بجا پایا
گل بکھرنے لگے جو آندھی سے
بام و در اپنے میں سجا پایا
گلِ نسرین