loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:10

غبار درد سے سارا بدن اٹا نکلا

Ghubbar e Dard say Sara badan atta nikla

غزل

غبار درد سے سارا بدن اٹا نکلا
جسے بھی خندہ بہ لب دیکھا غم زدا نکلا

اب احتیاط بھی اور کیا ہو بے لباس تو ہوں
اک آستین سے مانا کہ اژدہا نکلا

مرے خلوص پہ شک کی تو کوئی وجہ نہیں
مرے لباس میں خنجر اگر چھپا نکلا

لگا جو پیٹھ میں نیزہ تو سمجھے دشمن ہے
مگر پلٹ کے جو دیکھا تو آشنا نکلا

مرے لہو سے ہے رنگیں جبین صبح تو کیا
چلو کہ ظلمت شب کا تو حوصلا نکلا

یہ ہاتھ راکھ میں خوابوں کی ڈالتے تو ہو
مگر جو راکھ میں شعلہ کوئی دبا نکلا

سنا تھا حد تبسم ہے آنسوؤں سے قریب
بڑھے جو آگے تو برسوں کا فاصلا نکلا

وہ ایک حرف تمنا جو کہتے ڈرتے تھے
زباں پہ آیا تو ان کا ہی مدعا نکلا

کلاہ کج کیے دن بھر جو شخص پھرتا تھا
گلی میں شام کو دیکھا تو وہ گدا نکلا

طلوع صبح نعیمیؔ جہاں سے ہونی تھی
اسی افق سے اندھیروں کا سلسلا نکلا

عبدالحفیظ نعیمی

Abdul Hafeez Naeemi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم