loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 18:01

غزوہِ خندق نظم نسیم شیخ

 

غزوہِ خندق نظم

 

یا محمد مصطفیٰ صلے علیٰ صلے علیٰ
آپ کا ہر فعل ہے انسانیت کا رہنما

آپ نے سیرت سے اپنی کر دیا روشن جہاں
آپ جیسا کوئی رہبر ہو نہیں سکتا یہاں

غزوہِ خندق جسے احزاب بھی لکھا گیا
بالیقیں اصحاب کے ہمراہ یہ دیکھا گیا

عالمِ کفار نے مل کر کیا یہ فیصلہ
خاتمہ کرنا ہے اب ہر حال میں اسلام کا

لے کے خنجر تیز بھالے نشتر و تلوار تیر
دین حق کا خاتمہ کرنے چلے ہونے نصیر

آئے خبریں سن کے آقا کے صحابہ روبرو
کی گئی پھر قیمتی دنیا کی سب سے گفتگو

حضرتِ سلمان نے حکمت بتائی جنگ کی
قابلِ تعمیل تھی فارس کے گہرے رنگ کی

مسکرائے سن کے آقا اور صحابہ سے کہا
آؤ رب کے نام سے اس کی کریں ہم ابتدا

ایک خندق کھودنا تھی تین ساڑھے تین میل
مجھ کو یہ معلوم ہے ناکام ہوتے اس میں فیل

آپ نے اصحاب میں تقسیم رقبہ کر دیا
یعنی مزدوروں کا رتبہ خوب اونچاکر دیا

آپ بھی شامل ہوئے تعمیرِ خندق کے لیے
یعنی اترے آپ بھی تقدیرِ خندق کے لیے

سرد موسم تھا ہوائیں چل رہیں تھی جوش میں
بھوک لینے لگ گئی اصحاب کو آغوش میں

پیٹ پر پتھر یہیں باندھے خدا کے نور نے
ہاں جنم پایا یہیں پر عظمتِ مزدور نے

آپ نے تعمیرِخندق کو اٹھائی جب کدال
ہو گئی محفوظ دشمن سے کھلی راہِ شمال

غزوہِ خندق ہے کہنے کو فقط غزوہ مگر
صبر اور برداشت ہمت دیکھتی ہے ہر نظر

غزوہِ خندق کا پہلو یہ بھی ہے اک معتبر
اس نے مزدوروں کا بھی اونچا کیا ہے خوب سر

ہے یہی انسانیت کے واسطے درسِ شعور
استقامت ہو تو مٹ جاتا ہے دشمن کا غرور

جو پسینہ آپ کا خندق نے تھاما پیار سے
ہے یقیں اس نے بچایا تھا یقینی ہار سے

ورنہ اک لشکر ہزاروں تیر اندازوں کا تھا
اور حلقہ دم بہ دم اطراف غمازوں کا تھا

کچھ نے خندق پار کی تلوار لے کر آگئے
اور تلوارِ علی سے وہ جہنم پا گئے

دشمنوں نے دیکھ کر خندق کہا یہ برملا
جنگ کی تدبیر ہم نے یہ نہ دیکھی با خدا

آئی پھر امدادِ ربی پر ہواؤں کو ملے
اور خیمے جڑ سے دشمن کے ہواؤں میں اڑے

تھی رضائے رب تو خندق ہوگئی تھی ایک ڈھال
اس لیے فارس کی حکمت ہوگئی یہ بے مثال

اک بڑے لشکر کو خندق نے کیا زیر و زبر
رکھ گئی قدموں میں آقا کے مبارک یہ ظفر

خوش نصیبی ہے ہماری ہم ہیں ان کے امتی
جن کی کردے گی شفاعت ہم کو اک دن جنتی

آؤ ہم بھیجیں محبت سے درودوں کے گلاب
حشر میں آسان ہو تاکہ ہمارا احتساب

نسیم شیخ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم