غزل
غم خوار ہیں جو ان کا چلن دیکھ رہا ہوں
بے چینیٔ ارباب وطن دیکھ رہا ہوں
بگڑا ہوا دنیا کا چلن دیکھ رہا ہوں
لپٹا ہوا شعلوں میں وطن دیکھ رہا ہوں
کس فلسفۂ زیست کو سینے سے لگاؤں
ہر لاش کو بے گور و کفن دیکھ رہا ہوں
اب بار ہے احساس مسرت رگ جاں پر
دیکھے نہیں جو رنج و محن دیکھ رہا ہوں
گاندھی کا وہ پیغام محبت و اخوت
اجڑا ہوا گاندھی کا چمن دیکھ رہا ہوں
احسان جعفری