loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 09:59

غیر کے ساتھ کبھی ذکر ہمارا نہ کریں

غزل

غیر کے ساتھ کبھی ذکر ہمارا نہ کریں
ہم کو بد نام کریں عشق کو رسوا نہ کریں

دل یہ کہتا ہے مقدر ہے پریشاں رہنا
عقل کہتی ہے کہ ہم زلف کا سودا نہ کریں

کیا ضرورت ہے بلا ان کی سنوارے گیسو
اک نظر دیکھ لیں جس کو اسے دیوانہ کریں

کیا نہیں جانتے ہم رنگ تلون ان کا
مہرباں پائیں بھی تو عرض تمنا نہ کریں

بیخودؔ زار کو اب دیکھ کے جھک جاتی ہیں
وہ نگاہیں جو کبھی پاس کسی کا نہ کریں

عباس علی خان بیخود

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم