loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 22:21

غیظ کا سورج تھا سر پر سچ کو سچ کہتا تو کون – Gheez ka sooraj tha sir per such kehta tou kon

غیظ کا سورج تھا سر پر سچ کو سچ کہتا تو کون
راس آتا کس کو محشر سچ کو سچ کہتا تو کون

سب نے پڑھ رکھا تھا سچ کی جیت ہوتی ہے مگر
تھا بھروسہ کس کو سچ پر سچ کو سچ کہتا تو کون

مان رکھتا کون وش کا کون اپناتا صلیب
کوئی ایسا تھا نہ شنکر سچ کو سچ کہتا تو کون

تھا کسی کا بھی نہ مقصد سچ کو جھٹلانا مگر
منہ میں رکھ کر لقمۂ تر سچ کو سچ کہتا تو کون

آدمی تو خیر سے بستی میں ملتے ہی نہ تھے
دیوتا تھے سو تھے پتھر سچ کو سچ کہتا تو کون

جب حقیقت میں ابھرتا سچ بھی سچ لگتا نہ تھا
خواب میں ہوتے اجاگر سچ کو سچ کہتا تو کون

یاد تھا سقراط کا قصہ سبھی کو احترام
سوچئے ایسے میں بڑھ کر سچ کو سچ کہتا تو کون

احترام الاسلام

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم