loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:15

فرش سے عرش پہ آواز لگائی میں نے

غزل

فرش سے عرش پہ آواز لگائی میں نے
داستاں درد کی ہر گام سنائی میں نے

خامشی درد کے عنوان سے تحریر ہوئی
زیست کو دار و رسن تک دی رسائی میں نے

تیز بارش سے در و بام مہک اٹھے تھے
حالت عشق میں جب دھوم مچائی میں نے

میں نے قرطاس پہ ہر زخم سجایا اور پھر
جاگتی آنکھوں کی تصویر بنائی میں نے

کیا ستم ہے کہ ترے بعد جو تکلیف ہوئی
اس کی روداد کسی کو نہ سنائی میں نے

دیکھ کر آپ کو اس خواب نگر میں شب بھر
اپنی سوئی ہوئی تقدیر جگائی میں نے

کیا بتاؤں میں زمانے کی تباہی کا سبب
بس ترے نام پہ لکھ دی ہے خدائی میں نے

زندگی کار محبت کے علاوہ نہیں کچھ
اپنی ہر سانس میں یہ بات سمائی میں نے

روح سی پھونک گیا جسم کے اندر وہ عمودؔ
گیلی مٹی پہ عجب شکل دکھائی میں نے

عمود ابرار احمد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم