loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 04:15

فشارِ خون میں شامل، حسینؑ کا غم ہے

منقبت

فشارِ خون میں شامل، حسینؑ کا غم ہے
تڑپتی روح کی منزل، حسینؑ کا غم ہے

کرم ہوا ، ہوئے یاور جو اشک، رقت میں
کرم ہے، دل کو جو حاصل حسینؑ کا غم ہے

کسی بھی رنج کی وقعت نہیں رہی، کہ یہاں
ہر ایک غم کے مقابل، حسینؑ کا غم ہے

ہے تیری خاک الگ، میری کیمیا ہے جدا
سو بیچ میں حدِ فاصل حسینؑ کا غم ہے

دیا ہے جس نے، مکمل نصاب درد، ہمیں
جو ایک رنج ہے کامل، حسینؑ کا غم ہے

الم ہے ایسا وگرنہ ، ڈبو دے ہستی کو
سو موجِ درد کو ساحل، حسینؑ کا غم ہے

کمی نہ آئے کبھی اِس میں ، ہو فزوں پیہم
اُٹھا لے اے دلِ بسمل ، حسینؑ کا غم ہے

یونہی نہیں ہوں ثمر بار، جس نے کی نسرینؔ
نمو پذیر مری گِل ، حسینؑ کا غم ہے

( نسرین سید )

Nasreen Syed

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم