loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:27

فضائے دہر میں نور خدا کی خوشبو ہے

فضائے دہر میں نور خدا کی خوشبو ہے
جدھربھی دیکھئےخیرالوری کی خوشبو ہے

گلاب اپنے مقدر پہ فخر کر ، تجھ میں
بسی ہوئی عَرَقٍ مصطفی کی خوشبو ہے

ذرا سی دیر کو ہاتھوں سے چھو کے آیا ہوں
ابھی بھی ذہن میں خاکِ شفاکی خوشبو ہے

عمل ہی کرتا ہے عشق رسول کو ظاہر
جواہل دل ہیں انہی میں وفاکی خوشبوہے

ہمارا نامہ ء اعمال سونگھ کر دیکھو
رچی بسی ہوئی حمد و ثنا کی خوشبو ہے

وہ کوہسار ہوں صحرا ہوں یا کہ گلشن ہوں
سبھی میں پیکر نور خدا کی خوشبو ہے

تبھی تو نعت کے اشعار خوب ہیں مختار
شعور و فکر میں خون وفا کی خوشبو ہے

مختار تلہری ثقلینی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم