فضل ربی کا در ہی وا نہ ہوا
آپ کاقرض یوں ادانہ ہوا
پھجاکب جانتاہےانگریزی
"گالیاں کھا کے بے مزا نہ ہوا
دوسوالوں کے کارتوس لگے
"حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا”
وہ تواندرہیں زچہ خانےمیں
اب مجھے کیا پتاہوانہ ہوا
جب دیےان کوداغ کے دیوان
تب مزاج ان کاعاشقانہ ہوا
محفل شعر یوں رہی اچھی
آج عاصی غزل سرانہ ہوا
مرزا عاصی اختر