loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 09:45

فکر وفن،شعروسخن،مفہوم وعنواں کچھ نہیں

فکر وفن،شعروسخن،مفہوم وعنواں کچھ نہیں
وسعتِ دل کے بنا فیضانِ عرفاں کچھ نہیں

کیا بھلا سمجھا سکیں گے بات یہ اہل خرد
"ایک ہوکر چاک دامان و گریباں کچھ نہیں "

راستی ہو ہر قدم پر زندگی کی دھوپ میں
سر پہ سایہ حق کا ہو تو دل پریشاں کچھ نہیں

دستِ غفلت نے کِیا ہے یہ تجاہل آج یوں
جو اجالوں کی امیں تھی شمعِ ایقاں کچھ نہیں

برہنہ سر دھوپ میں ٹہرا رہا جو عمر بھر
ہاتھ میں کشکول ہے پر دل کا ارماں کچھ نہیں

اپنے ہونے کی نمائش ہر کوئی کرتا رہا
محفلوں میں اس لئے ہی رونقِ جاں کچھ نہیں

حق و باطل کا تصادم تو خدا کا حکم تھا
اے عدم والو تمہارا اُس پہ احساں کچھ نہیں

کارِ مہمل پھر نہ موضوعِ سخن بن پائے گا
خود کو ظاہر کرنے والا خود پہ ارزاں کچھ نہیں

بے ارادہ بے سبب ہی دن گنوائے ہیں سخی
ساعتِ موہوم کا تحویلِ ساماں کچھ نہیں

سخی سرمست

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم