loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:10

قاصد تو لیے جاتا ہے پیغام ہمارا

غزل

قاصد تو لیے جاتا ہے پیغام ہمارا
پر ڈرتے ہوئے لے جو وہاں نام ہمارا

کیا تاب ہے جو سامنے ٹھہرے کوئی اس کے
آفت ہے غضب ہے وہ دل آرام ہمارا

آغاز نے تو عشق کے یہ حال دکھایا
اب دیکھیے کیا ہووے گا انجام ہمارا

اے چرخ اسی طرح تو گردش میں رہے گا
پر تجھ سے نہ نکلے گا کبھو کام ہمارا

اے پیر مغاں دیکھیو آصفؔ یہ کہے ہے
خالی نہ رہے مے سے سدا جام ہمارا

آصف الدولہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم