loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:48

قرض کیا کیا نظر پہ نکلے ہیں

قرض کیا کیا نظر پہ نکلے ہیں
جب بھی سیر و سفر پہ نکلے ہیں

جنگلوں سے گزرنے والوں کے
راستے میرے گھر پہ نکلے ہیں

نام پوچھا ہے راہگیروں نے
جب کبھی رہ گزر پہ نکلے ہیں

زخم پھوٹے ہیں جا بہ جا تن پر
کیا شگوفے شجر پہ نکلے ہیں

کیا مصیبت ہے شہر والوں پر
رکھ کے سامان سر پہ نکلے ہیں

ساتھ لے کر کتاب یادوں کی
ایک لمبے سفر پہ نکلے ہیں

دشت و صحرا سے گھوم پھر کے رضیؔ
اب شناسا ڈگر پہ نکلے ہیں

خواجہ رضی حیدر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم