loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 02:39

قضا کا تیر تھا کوئی کمان سے نکل گیا

قضا کا تیر تھا کوئی کمان سے نکل گیا
وہ ایک حرف جو مری زبان سے نکل گیا

بہت زیادہ جھکنا پڑ رہا تھا اس کے سائے میں
سو ایک دن میں اس کے سائبان سے نکل گیا

ابھی تو تیرے اور ترے عدو کے درمیان ہوں
اگر کبھی میں تھک کے درمیان سے نکل گیا

مرے عدو کے خواب چکنا چور ہو کے رہ گئے
میں جست بھر کے دشت امتحان سے نکل گیا

ترے کمال فن کا صرف میں ہی قدردان ہوں
اگر میں تیری اس بھری دکان سے نکل  گیا

اظہر ادیب

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم