loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 05:20

قیامت جیسا دن تھاوہ۔۔۔۔

قیامت جیسا دن تھاوہ۔۔۔۔

وہ دن جب درد کے پہلو میں بھی
اک درد اٹھا تھا
وہ دن جب اشک کی آنکھوں میں بھی
آنسو چمکتے تھے
وہ دن جب آسماں پر زرد سورج
شرمساری اوڑھ کر بادل میں
اپنا منہ چھپاتا تھا
فرات بے کراں کی تیز لہریں
بیقراری اور غم و غصے سے
اپنا سر پٹختی تھیں
وہ دن جب پیاس بھی گھبرا گئی تھی
اپنی شدت سے
اور اک معصوم سی بچی کی
آنکھوں سے امنڈتے
آنسوؤں سے خوف کھاتی تھی
وہ دن جب ایک نیزے نے کہا رو کر
مرے مالک!
مری قسمت میں کیوں یہ لمحہ سفاک لکھا ہے
وہ ہستی جس کو میرے سرور کونین
باہوں میں اٹھا کر اپنے سینے سے لگاتے تھے
شہادت کا سبب اس کی میں بن جاؤں
کبھی نا سر اٹھا پاؤں
زمیں جب کانپتی تھی
ایک لمحے کے تصور سے
کہ جب اس پر کسی کا خونِ ناحق
سرخ انگارے بچھائے گا
قیامت جیسا دن تھا وہ
قیامت اور کیا ہوگی۔۔۔۔۔۔۔

حمیرا راحت

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم